لاہور ہائیکورٹ میں این اے 121 سے آزاد امیدوار وسیم قادر کی جیت کا نوٹیفکیشن روکنے کےلیے درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست قابل سماعت ہونے پر وکلاء سے مزید دلائل طلب کر لیے, درخواست ایڈووکیٹ عدیل یعقوب کی جانب سے دائر کی گئی،درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ آئین کے آریٹکل 62,63 کے تحت وسیم قادر صادق اور امین نہیں۔ وسیم قادر نے حلف دیکر پی ٹی آئی کا ووٹ لیا۔ کامیابی کے بعد دوسری جماعت کو جوائن کر لیا۔ عدالت الیکشن کمیشن کو وسیم قادر کی جیت کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکے۔ جبکہ لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی وسیم قادر کے خلاف مقامی شہری راشد خان نے اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کی۔ درخواست گزار راشد خان نے درخواست میں وسیم قادر پر اعتراض عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنی آزاد حیثیت چھوڑ کر پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کیوں اختیار کی جبکہ انہیں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ایک اور بڑی وکٹ حاصل کر لی تھی،لاہور سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی لاہور کے جنرل سیکرٹری وسیم قادر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے ۔ وسیم قادر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف سے ملاقات کی ہے ۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما ملک سیف الملوک کھوکھر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وسیم قادر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا حلقہ کے عوام اور دوستوں کی مشاورت سے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو رہا ہوں۔مریم نواز شریف نے وسیم قادر کے فیصلے کا خیر مقدم اور مبارک پیش کی