تقریباً 5 سال قبل داعش کے بانی سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد مقتول جنگجو کی اہلیہ "اسماء محمد” نے العربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں اپنے شوہر کے حوالے سے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔العربیہ‘ اور ’الحدث‘ چینلوں کو دیے گئے انٹرویو میں اسماء محمد نے ابو بکر البغدادی کی زندگی کے کچھ ایسے رازوں سے بھی پردہ اٹھایا جن کے بارے میں اس سے پہلے کوئی نہیں جانتا تھا۔العربیہ چینل نے اکیلے ہی اس خطرناک ترین شخص کی اہلیہ کا خصوصی انٹرویو کیا جس نے کئی سالوں سے دنیا کو ڈرایا اور دہشت زدہ کیے رکھا ہے۔ ابو بکربغدادی کی بیوہ کا یہ انٹرویو پہلی بار سامنے آیا ہے اور اس سے قبل اس نے کسی میڈیا ادارے سے گفتگو نہیں کی۔البغدادی کی بیوہ نے ان کے بارے میں ذاتی رازوں سے پردہ اٹھایا۔ اس نے اپنے شوہر کی زندگی اور اس کے ساتھ گذرے وقت کے بارے میں ناقابل فراموش لمحات کے بارے میں بات کی۔اپنی گفتگو اسماء محمد نے بتایا کہ البغدادی نے 2010ء کے بعد القاعدہ میں کیسے شمولیت اختیار کی۔ اسے اس کے بارے میں کیسے پتہ چلا؟۔اس نے البغدادی کی بیویوں اور خاندان کے افراد کے ساتھ اس کے تعلقات کے بارے میں بھی بات کی یہاں تک کہ اس کی خواتین قیدیوں کے ساتھ اس کے تعلقات کے بارے میں گفتگوکی۔ اس کے علاوہ ایک امریکی حملے میں البغدادی کی ہلاکت کے حوالے سے بھی اس نے کئی اہم باتوں سے پردہ اٹھایا۔یہ انٹرویو سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے العربیہ اور الحدث پر نشر کیا جائے گا۔البغدادی کا پورا نام ابراہیم بن عواد بن ابراہیم بن علی ہے اور اسے ابوبکر البغدادی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ البغدادی 28 جون 1971 کو پیدا ہوئے۔وہ ابو عمر البغدادی کے بعد "اسلامک اسٹیٹ آف عراق” کے نام سے سامنے آنے والی تنظیم کا امیر منتخب ہوا۔ یہاں تک کہ اس نے ان گروہوں، یعنی مسلح اسلامی اسٹیٹ آف عراق وشام اور تنظیم "جبہت النصرہ اہل الشام” کے درمیان اتحاد کا اعلان کیا۔ یہ سبھی دہشت گرد تنظیمیں ہیں۔4 اکتوبر 2011ء کو امریکی محکمہ خارجہ نے ابوبکر البغدادی کو عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اس کی گرفتاری یا قتل کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10 ملین ڈالر کے انعام کی پیشکش کی۔
16 دسمبر 2016 کوامریکا نے انعام کو بڑھا کر 25 ملین ڈالر کر دیا۔