پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما و سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کی ہے کہ انتخابات سے متعلق تحفظات پر قانونی راستہ اپنایا جائے۔
تاج حیدر نے ایوان میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جب پیپلز پارٹی کا نشان لیا تو ہم نے پارلیمنٹیرین بنائی، وہ وکیل جو اس عمل میں شریک تھے وہ آج دوسری جماعت میں ہیں اور میں ان وکلا سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ قانونی راستہ کیوں استعمال نہیں کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتشار اور دانشمندی کے راستے میں اب کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا کیونکہ کچھ لوگ جذبات میں آکر انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ یہ اس وقت دانشمندی کی بات کی جائے، سیاسی قیادت بات چیت کرے اور جذبات سے ہٹ کر دانشمندی کو اپنائے۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو بھی چند نشستوں پر نشان کے مسائل تھے تو 12 جنوری کو پارٹی کے وفد نے چیف الیکشن کمیشنر سے ملاقات کی۔
تاج حیدر نے کہا کہ الیکشن سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنی جس میں تجویز دی کہ فارم 45 کو وٹس ایپ کیا جائے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اچھی تجویز ہے اسے مانا جائے گا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ 4 فروری کو ہمیں اطلاع ملی کہ آر اوز پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے تو 10 منٹ میں چیف الیکشن کمشنر نے اپنے بیان میں کہا کہ آر اوز کسی کا دباؤ قبول نہ کریں۔