وفاقی کابینہ دستور کے مطابق 3 ریاستی اداروں میں اختیارات کی تقسیم کے اصول پر پختہ یقین رکھتی ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ سامنے آگیا۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں اسلا م آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے مندرجات پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 جج کے خط پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری دی۔
کابینہ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کو انکوائری کمیشن کا سربراہ نامزد کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز کی بھی منظوری دی، جن کے مطابق انکوائری کمیشن ججز کے خط میں عائد کردہ الزامات کی مکمل چھان بین کرے گا۔
ٹی او آرز میں کہا گیا کہ انکوائری کمیشن تعین کرے گا کہ یہ الزامات درست ہیں یا نہیں، کمیشن کو انکوائری کے دوران کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرنے کا اختیار ہو گا۔
انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز میں مزید کہا گیا کہ کمیشن تحقیق کرکے حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا حکومتی ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ نے 6 ججز کے خط میں ایگزیکٹو کی مداخلت کے الزام کی نفی کرتے ہوئے اسے نامناسب قراردیا۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ ارکان نے کہا کہ دستور پاکستان میں طے کردہ 3 ریاستی اداروں میں اختیارات کی تقسیم کے اصول پرپختہ یقین رکھتے ہیں۔