قومی فاسٹ بولر محمد عباس کا کہنا ہے کہ مجھے جو مخصوص کنڈیشن کا بولر کہتے ہیں وہ میری بولنگ کے اعداد و شمار دیکھیں، میرے اعداد و شمار ثابت کرتے ہیں کہ میں مخصوص کنڈیشن کا بولر نہیں ہوں۔محمد عباس نے کاؤنٹی کرکٹ کے لیے انگلینڈ روانگی سے قبل جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ میری اوسط پاکستان ٹیسٹ کرکٹ میں دوسرے نمبر پر ہے، پاکستان ڈومیسٹک کرکٹ میں اوسط کے لحاظ سے نمبر ون ہوں جبکہ میری ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین پرفارمنسز دبئی میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین پرفارمنسز کراچی میں ہیں، اگر میں مخصوض کنڈیشن کا بولر ہوں تو ان کنڈیشن سے تو مجھے مدد نہیں ملنی چاہیے اور ان کنڈیشن میں تو مجھے کرکٹ ہی نہیں کھیلنی چاہیے، جو لوگ مجھے انگلینڈ کی کنڈیشنز کا بولر کہتے ہیں اس کی وجہ وہی لوگ بتا سکتے ہیں، میرے ہاتھ میں جو ہے میں وہی کر سکتا ہوں، اس لیے میرا فوکس ٹریننگ پر ہوتا ہے اور میں تمام کنڈیشنز میں اور ہر فارمیٹ میں 100 فیصد دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ 34سالہ محمد عباس 25 ٹیسٹ اور 3 ون ڈے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں، انہوں نے آخری ٹیسٹ اگست 2021 میں ویسٹ انڈیز جبکہ آخری ون ڈے انٹرنیشنل مارچ 2019 میں دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا تھا۔فاسٹ بولر محمد عباس کا کہنا ہے کہ کاؤنٹی کرکٹ کے لیے تیاری اچھی کی ہے، مکمل پریکٹس میں رہا ہوں، ہمیپشائر کے ساتھ یہ میرا مسلسل چوتھا سیزن ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں سارے فارمیٹ کھیلتا ہوں لیکن میں ٹیسٹ کرکٹ کو بہت مس کرتا ہوں، دنیا کے مقابلے میں ہمیں ٹیسٹ کرکٹ کم ملتی ہے، آسٹریلیا کے خلاف ہم نے جنوری کے شروع میں آخری ٹیسٹ کھیلا جبکہ اگلی سیریز اگست میں ہے، جب لمبا وقفہ آتا ہے تو بہت سی چیزیں چھپ جاتی ہیں، سلیکشن کے حوالے سے کئی ایک چیزیں پیچھے رہ جاتی ہیں، آئی سی سی کو چاہیے کہ پاکستان کو زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرکٹ دے، زیادہ ٹیسٹ کرکٹ ملے گی تو پاکستان کی کرکٹ میں بہتری آئے گی۔