دو اپریل کو سینیٹ کی 30 نشستوں پر انتخاب ہوگا، 18 امیدواران بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں، سینیٹ انتخاب میں 59 امیدواران مدمقابل ہیں۔
الیکشن شیڈول کے مطابق 29 جنرل، 8 خواتین، 9 ٹیکنو کریٹ /علماء اور 2 غیر مسلم کی نشستوں پر انتخاب ہوگا۔
پنجاب کی 7 جنرل نشستوں جبکہ بلوچستان کی تمام 7 جنرل نشستوں، 2 خواتین اور 2 ٹیکنوکریٹ/ علماء کی نشستیں پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت کی ایک جنرل، ایک ٹیکنو کریٹ نشست پر انتخاب ہوگا، جنرل نشست پر 2 اور ٹیکنوکریٹ نشست پر 2 امیدوار ہیں۔
پنجاب کی 2 خواتین، 2 ٹیکنو کریٹ /علماء، ایک غیر مسلم پر انتخاب ہوگا، پنجاب سے خواتین نشست پر 4، ٹیکنوکریٹ علماء نشست پر 3، غیر مسلموں کی نشست پر 2 امیدوار ہیں۔
سندھ کی 7 جنرل، 2 خواتین، 2 ٹیکنو کریٹ /علماء، ایک غیر مسلم نشست پر انتخاب ہوگا، سندھ سے جنرل نشست پر 11، خواتین نشست پر 3، ٹیکنوکریٹ نشست پر 4 اور غیر مسلم نشست پر 2 امیدوار میدان میں ہیں۔
خیبر پختو نخوا کی 7 جنرل، 2 خواتین اور 2 ٹیکنو کریٹ کی نشست پر انتخاب ہوگا، خیبر پختونخوا سے جنرل نشست پر 16، خواتین نشست پر 4، علماء ٹیکنوکریٹ نشست پر 6 امیدوار میدان میں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد سے 4، پنجاب سے 9، سندھ سے 20، خیبر پختونخوا سے 26 امیدوار میدان میں ہیں۔
سینیٹ انتخابات میں مجموعی طور پر جنرل نشست پر 29، خواتین نشست پر 11، ٹینکوکریٹ نشست پر 15 اور غیر مسلم نشست پر 4 امیدوار میدان میں ہیں۔