اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی کی سزا معطل کر دی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامرفاروق نے قرار دیا کہ سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقرر کریں گے۔
اس سے قبل توشہ خانہ نیب ریفرنس میں بانیٔ پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیل پر سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ کیا آج اپیل سماعت کے لیے مقرر ہے؟ اپیل شروع نہیں کریں گے اگر آپ چاہتے ہیں تو سزا معطلی پر دلائل دے دیں۔
بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم سزا معطلی کی بجائے مرکزی اپیل پر دلائل دیں گے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سائفر کیس کل سماعت کے لیے مقرر ہے، جو کچھ دنوں میں مکمل ہو جائے گا، توشہ خانہ کیس آج سن کر کل سماعت کے لیے نہیں رکھ سکتے، سائفر کیس میں ایف آئی اے کے دلائل شروع ہونے ہیں، ہمیں نہیں معلوم وہ کتنا وقت لیتے ہیں، ہم توشہ خانہ کیس کو عید کے بعد رکھ لیتے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے، یہ سزا معطلی کا کیس ہے۔
عدالت نے کہا کہ یہ نیب کا بڑا قابلِ تعریف مؤقف ہے۔
بانیٔ PTI، بشریٰ بی بی کو 14-14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی
واضح رہے کہ رواں برس 31 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 14-14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی تھی۔
عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی کو 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا۔
احتساب عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر مجموعی طور پر 1 ارب 57 کروڑ 40 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔
عدالت کی جانب سے بانیٔ پی ٹی آئی پر 78 کروڑ 70 لاکھ روپے جبکہ بشریٰ بی بی پر بھی 78 کروڑ 70 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔