ن لیگ اور پی ٹی آئی رہنماؤں میں اتفاق سامنے آیا ہے کہ سیاستدانوں کو اپنے مقاصد کےلیے پکڑنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
سب تک نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ میرے خلاف پرانے کیسز کھولے جارہے ہيں۔ پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ مجھ پر 43 مقدمات ہیں جن میں سے صرف راولپنڈی میں دہشت گردی کے 14 مقدمات ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ بہت پیچھے نہیں جاتے 2013 سے 2018 اور 2018 سے 2024 تک کے ادوار ٹٹول لیں، ہم بھی پانچ ججز کا نام لیا کرتے تھے ہم چیختے رہے کہ یہ فلاں کے کہنے پر فیصلے دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ کا اہم موڑ ہے چیف جسٹس پر بھی یہ گزری ہے، دونوں ادوار کو کھنگال لیں، دونوں ادوار کی تحقیقات کروائیں گے تو پاکستان چل پڑے گا۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ میرا خواجہ آصف سے ذاتی تعلق ٹھیک نہیں، پارٹی کا تعلق ہے، خواجہ آصف نے جنرل فیض اور جنرل باجوہ کا نام لیا ہے سنجیدہ کیوں نہیں لیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ان کی طرف سے سہولتکاری اسی طرح ہے، گڈ ٹو سی یو کس نے اور کس کو کہا تھا؟
اسی پروگرام میں شریک پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو تکلیف دے کر بانی پی ٹی آئی کو جھکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی بینفیشری ن لیگ ہے، ظلم کی دلیل یہ نہیں کہ ایسا ظلم پہلا بھی ہوا ہے یہ دلیل ختم کرنا ہوگی۔