سندھ حکومت نے محکمۂ اینٹی کرپشن میں اصلاحات کا فیصلہ کر لیا۔
اینٹی کرپشن سندھ نے پراسیکیوٹرز اور تفتیشی افسران کو ٹریننگ کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
وزیرِ محکمۂ انسداد بدعنوانی سندھ سردار محمد بخش مہر کی زیرِ صدرات ہونے والے اجلاس میں چیئرمین اینٹی کرپشن اور دیگر افسران نے کرپشن کیسز سے متعلق بریفنگ دی۔
سردار محمد بخش نے کہا کہ کوئی بھی افسر بدعنوانی یا غیر قانونی سرگرمی میں ملوث پایا گیا تو کارروائی ہو گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2018ء سے اب تک رشوت لینے والے 59 سرکاری افسران کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 158 جگہوں پر چھاپے مارے اور 9 زون میں 775 مقدمات درج کیے گئے۔
محمد بخش مہر نے کہا کہ محکمۂ اینٹی کرپشن میں قانونی اصلاحات لائی جائیں، عوام کو دھوکہ دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ خالی اسامیوں پر اے ایس آئیز، انسپکٹرز، سب انسپکٹرز سمیت 4 سو کانسٹیبل بھرتی کیے جائیں، آئی بی اے اور سندھ پبلک سروس کے ذریعے بھرتی کیے جانے کے لیے اقدام کیے جائیں گے۔