قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ ججز کو خطوط کی موصولی پر ہائیکورٹ کے ججز نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس کی سرزنش کی، اسلام آباد پولیس ابھی تک اس معاملے کی تحقیقات میں ناکام نظر آئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہم عدلیہ کو بھیجے گئے ایسے خطوط کی مذمت کرتے ہیں، جس لفافے میں پاؤڈر بھیجا گیا اس سے فنگر پرنٹ چیک کیے جاتے، سی سی ٹی وی فوٹیج یا کئی ایسے عوامل ہیں جن کو پرکھا جاسکتا تھا۔
عمر ایوب نے کہا کہ بدقسمتی سے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کرپٹ ترین محکمے بن چکے ہیں، ان پولیس افسران کا کام صرف پی ٹی آئی ورکرز کو گرفتار کرنا اور تشدد کرنا ہے، ان پولیس افسران سے اچھے کی امید رکھنا خوش فہمی میں مبتلا ہونے جیسا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے افسران اور ڈی سی کو اسی وجہ سے ہائیکورٹ سے سزا ہوئی۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ امریکا میں بھی اسی طرح کے خطوط کا معاملہ سامنے آیا تھا۔