بانیٔ پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے تحریکِ انصاف کے رہنما سیف اللّٰہ نیازی، شاہ فرمان، عمر ایوب، شبلی فراز، سابق اسپیکر اسد قیصر اور رؤف حسن اڈیالہ جیل پہنچ گئے۔
جیل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات کے مطابق رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت دی جائے گی۔
پولیس اہلکاروں نے اسد قیصر کی گاڑی جیل کے دروازے سے ایک کلو میٹر پہلے روکی، اس موقع پر پولیس اہلکاروں نے اسد قیصر کو جیل کے مرکزی دروازے تک پیدل جانے کی ہدایت کی۔
اسد قیصر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ملاقاتوں پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، اس طرح کا رویہ ناقابلِ فہم ہے، یہ بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت ہمیں روکا جا رہا ہے، ہم نے دوتین بار عدالتوں سے اجازت لی، دیکھتے ہیں آج ملاقات ہوتی ہے یا نہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ججزکو موصول ہونے والے خطوط کی مذمت کرتے ہیں، حکومت کی ذمے داری ہے کہ ججز کو تحفظ فراہم کرے۔
اسد قیصر نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کی جائیں کہ ججز کو خط کون بھجوا رہا ہے اور کون بلیک میل کر رہا ہے۔