پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ملاقات کی جگہ شیشے لگا دیے گئے ہیں، آج بھی بانی پی ٹی آئی کو زہر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، بشریٰ بی بی کو مارنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خطاب پر شدید تنقید کی۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم اس صدر کو نہیں مانتے، یہ صدر، وزیراعظم پوری کابینہ ہی غیر قانونی ہے، دعویٰ کیا کہ ہم نے صدر پاکستان کو تقریر ادھوری چھوڑنے پر مجبور کردیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ہم نے زرداری کو 21 توپوں کے احتجاج کی سلامی پیش کی، ہم نے زرداری کو مجبور کیا کہ اس نے اپنی تقریر ادھوری چھوڑی، یہ لوگ عہدے بانٹتے ہیں، آئین اور قانون کے دائرے میں اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ آرٹیکل 41 کے تحت صدر جمہوریہ کی نمائندگی کرتا ہے، آصف زرداری نے بحیثیت چیئرمین پیپلز پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیا، آج یہاں ایک غیر قانونی صدر کا خطاب آپ سب نے سنا۔
عمر ایوب نے کہا کہ میں نے بحیثیت اپوزیشن لیڈر پوائنٹ اٹھانے کی کوشش کی، قانون ہے کہ جس وقت بھی اپوزیشن لیڈر اٹھے گا اسے فلور دیا جاتا ہے، اس ایوان میں قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں کسی قسم کی گروپنگ نہیں ہے، پی ٹی آئی میں ایک ہی گروپ ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی کا ہے، بشریٰ بی بی کا چیک اپ شوکت خانم کے ڈاکٹر سے ہونا چاہیے، حکومت بشریٰ بی بی کا چیک اپ پمز کے ڈاکٹرز سے کروائے گی۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ پہلے بانی پی ٹی آئی کو رہا کریں پھر صلح کی بات ہو گی۔