آزاد کشمیر میں مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ میں مظاہرے کے دوران شہید ہونے والے سب انسپکٹر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی۔
رپورٹ کے مطابق شہید سب انسپکٹر کو گولی سامنے سے نہیں بلکہ پیچھے سے لگی، عدنان کو گولی کندھے کے اوپر لگی اور دل کے قریب سے نکلی۔
سابق صدر سپریم کورٹ بار راجہ انعام اللّٰہ خان ایڈووکیٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اپنے لوگوں کو بچانے کیلئے یہ قتل وکلاء اور مظاہرین پر ڈال رہی ہے۔ سب انسپکٹر کو گولی پیچھے سے لگی تھی اور پیچھے پولیس فورس تھی۔
انعام اللّٰہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پوسٹ مارٹم میں بھی ٹال مٹول سے کام لیا گیا، رپورٹ تبدیل کروانے کی کوشش کی گئی کہ گولی سامنے سے لگی، سب انسپکٹر کو گولی پشت سے لگی اور پیچھے پولیس فورس تھی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) میرپور کامران مغل کا کہنا ہے کہ اس کیس پر ابھی حتمی رائے نہیں دی جا سکتی، کیس پر تحقیقات ہورہی ہے، جلد حقائق سامنے لائیں گے۔