وزیر جامعات و بورڈز سندھ نے کہا ہے کہ پرائیوٹ سینٹرز میں بچوں کو امتحانات میں شدید مشکلات پیش آئیں۔ بورڈ افسران کی کارکردگی مایوس کن ہے۔
کراچی میں وزارت جامعات و بورڈز کے تحت اجلاس ہوا، جس میں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز، ایڈیشنل سیکریٹری، چیئرمین میٹرک و انٹر بورڈز، سیکریٹریز اور کنٹرولرز شریک ہوئے۔
دوران اجلاس وزیر جامعات و بورڈز نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے پرائیویٹ امتحانی مراکز میں ڈیکوریشن کی کرسیاں رکھی گئیں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ان کرسیوں پر کوئی اسٹوڈنٹ کیسے پیپر لکھ سکتا ہے؟ بورڈ افسران کی کارکردگی مایوس کن ہے۔
وزیر جامعات و بورڈز نے مزید کہا کہ آئندہ برس پرائیویٹ سینٹرز میں امتحانات نہیں لیے جائیں گے، تمام امتحانات سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں کروائے جائیں۔
دوران اجلاس وزیر نے بورڈ اراکین کی تفصیلات اور ازسرنو تشکیل کی سمری بنانے کے احکامات جاری کیے گئے۔
انہوں نے شرکاء سے استفسار کیا کہ قائم مقام وزیراعلیٰ سندھ کی منظور کی گئی انکوائری رپورٹ پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟
وزیر جامعات و بورڈز نے کہا کہ امتحانات میں غیرشفافیت کی شکایات موصول ہوئی ہیں، امتحانات میں غیرشفافیت کی انکوائری کروا کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔