مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ جب بات خواجہ سراؤں تک پہنچ گئی ہے تو پھر سیاستدانوں کو بیٹھ کر سوچنا چاہیے۔
سب تک نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے، یہ پتا کریں خواجہ سرا کون تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مدعی بھی تفتیش کا حصہ ہوتا ہے، مدعی ثبوت فراہم کرتا ہے۔
کیپیٹل ٹاک میں شریک پی ٹی آئی رہنما عون عباس نے کہا کہ خواجہ سرا کہاں سے آئے تھے، کون تھے؟ اگر یہ ہم نے ڈھونڈنا ہے تو پھر بات ختم ہوگئی۔
عون عباس کا کہنا تھا کہ اگر ہماری جان کی تھوڑی سی وقعت ہے تو حکومت کو اس معاملے کو سنجیدہ لینا چاہیے۔
رانا ثناء نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت رہی ہے، ان کو پتا ہے کہ یہ کام کیسے ہوتا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے سبق سیکھا تو میثاق جمہوریت پر دستخط کیے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھے، تاہم پی ٹی آئی ہمارے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں لیکن دوسری طرف بیٹھنے کو تیار ہے، یہ مسئلے سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کے بغیر حل نہیں ہوں گے۔
عون عباس نے کہا کہ اگر ہم ن لیگ کے ساتھ بیٹھ بھی جائیں، انہوں نے ساتھ چھوڑ دیا تو پھر؟ ن لیگ کی جن کو سپورٹ ہے، وہ ان کو اجازت ہی نہیں دیں گے۔
رانا ثناء نے کہا کہ جہاں فیصلے ہونے ہیں وہاں بھی تقاریر اور جہاں قانون سازی ہونی ہے وہاں بھی تقاریر ہورہی ہیں، مسائل لوگوں کو کٹہرے میں کھڑے کرکے حل نہیں ہوں گے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اب اور گنجائش نہیں محاذ آرائی ختم کریں اور آگے بڑھیں، جب ہم اپوزیشن میں تھے ہمارے حق میں فیصلوں پر یہ ججوں پر تنقید کرتے تھے۔
رانا ثناء کا کہنا تھا کہ21 اکتوبر کو نواز شریف نے قوم کے سامنے کہا کہ مسائل کا ایک ہی حل ہے تمام سر جوڑ کر بیٹھیں۔
عون عباس بپی نے کہا کہ تین دن قبل نواز شریف نے اپنی تقریر میں عدلیہ کو نشانے پر رکھا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے پیکا قانون کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مزید ترامیم کرنا چاہتے ہیں، پُر اثر بنانا چاہتے ہیں۔