پاسپورٹ پر شادی شدہ خاتون کے والد یا شوہر کے نام کے اندراج کے معاملے پر وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے جیو پاکستان پروگرام میں اٹھائے گئے ایشو کا نوٹس لے لیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ایشو کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم علی آغا کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔
محسن نقوی نے قابل عمل حل طلب کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی تمام مسئلے کا جائزہ لے کر بہترین حل کے لیے تجاویز پیش کرے، شادی شدہ خواتین کی سہولت اور آسانی کو مدنظر رکھ کر سفارشات تیار کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایشو کو سامنے لانے پر جیو پاکستان کا شکریہ، پوری کوشش ہے کہ اس مسئلے کا قواعد و ضوابط کے تحت فوری حل نکالا جائے۔
ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال نے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کا ریکارڈ لوکل ہوتا ہے، پاسپورٹس کا استعمال انٹرنیشنل طور پر ہوتا ہے، صارفین کا یہ ڈیٹا بیس صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔
انہون نے کہا کہ صارف کے ڈیٹا کو صرف پاکستان اون کرتا ہے، شادی شدہ خاتون کا پاسپورٹ میں نام کےساتھ شوہر کا نام درج کرانا قانون ہے، گورنمنٹ ڈاکومنٹ پر چلتی ہے، سرکار میں انفارمل چیزیں استعمال نہیں ہوتیں۔
مصطفیٰ جمال کا کہنا ہے کہ پاسپورٹس میں موڈیفکیشن کریں گے، سابقہ شوہر کے نام کا باکس ہوگا، پاسپورٹس کی تیاری میں مشینری کا ایشو تھا، 28 مارچ تک نارمل پاسپورٹس بنوانے والوں کو پاسپورٹس مل چکے ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ پاسپورٹس کے اجراء کا بیک لاک جلد کلیئر کر دیں گے، روز کی بنیاد پر 75 ہزار پاسپورٹس پراسس ہوتے ہیں، ہفتے میں سات روز 24 گھنٹے کی شفٹس چلا رہے ہیں، ہمارے پاس یومیہ پاسپورٹس پرنٹ کی صلاحیت 25 ہزار کی ہے۔