فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل بیلا حدید نے 77 ویں کانز فلم فیسٹیول کے دوران کیفیہ سے مشابہہ سرخ و سفید لباس زیب تن کرکے نقادوں کو خاموش کرا دیا۔
خیال رہے کہ بیلا حدید ان دنوں فرانس میں منعقدہ فیشن کی دنیا کے سب سے بڑے میلے کانز میں شرکت کے لیے فرانس میں موجود ہیں۔
اس سے قبل فلسطین کی حمایت میں آواز بلند کرنے والی ماڈل کو کانز میں فلسطین کی حمایت نہ کیے جانے اور بولڈ لباس پہننے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
تاہم اب فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر بیلا حدید کی سرخ و سفید لباس میں چند تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جس نے تمام نقادوں کو خاموش کروا دیا ہے۔
فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل کے منفرد لباس کا ڈیزائن کیفیہ سے متاثر ہے، جو بخوبی مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کر رہا ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ گزشتہ روز بیلا حدید کو اس منفرد لباس میں فرینچ ریویرا پر فوٹو شوٹ کرواتے ہوئے دیکھا گیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 77 ویں کانز فیسٹیول کی ریڈ کارپٹ کی تقریب کے دوران آسٹریلوی اداکارہ کیٹ بلانشیٹ نے فلسطینی جھنڈے سے مشابہہ رکھتا ہوا لباس زیب تن کرکے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔
فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کی علامت ’فلسطینی کیفیہ‘
فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے بر سوں سے مظاہرین فلسطینی پرچم تھامے مظاہرے کر رہے ہیں۔
ان مظاہروں میں فلسطینی پرچم کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی حمایت کے لیے مخصوص چند دیگر چیزیں جیسے تربوز، زیتون اور اسکاف وغیرہ بھی دکھائی دیتے ہیں۔
1930 کی دہائی کی عرب بغاوت کے دوران مردوں کی طرف سے پہنے جانے والے سیاہ اور سفید کیفیہ فلسطینی قوم پرستی کی علامت بن گئے ہیں۔
اگرچہ مغربی فلسطین کے حامی مظاہرین مختلف انداز اور رنگ کے کیفیہ پہنتے ہیں، لیکن سب سے نمایاں سیاہ اور سفید کیفیہ ہے۔ یہ عام طور پر گردن کے ارد گرد ایک رومال کی طرح باندھا جاتا ہے۔
یہ صرف سامنے والے حصے میں باندھا جاتا ہے اور باقی کپڑے کو پیچھے کیا جاتا ہے۔