بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا دیکھتے ہی محسوس ہوتا ہے کہ میرا سر پھٹ جائے گا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اداکارہ نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ دہرا دیا۔
انہوں نے طویل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں جب بھی سوشل میڈیا کھولتی ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ میرا سر پھٹ جائے گا۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو تقریباً 8 ماہ گزر گئے ہیں، جب غزہ میں 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہوئی تو اس وقت میری بیٹی 15 دن کی تھی اور اب وہ بغیر سہارے کے اُٹھ سکتی ہے، چیزوں کو اُٹھا سکتی ہے، لوگوں کو پہچانتی ہے اور سب کی باتوں پر ردعمل دیتی ہے، اپنا نام پہنچاتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے لکھا کہ جب بھی اپنی بیٹی کو دیکھتی ہوں تو خود کو یہ سوچنے سے روک نہیں پاتی کہ یہاں میری بیٹی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھی ہو رہی ہے اور وہاں غزہ میں اسرائیل مسلسل معصوم فلسطینیوں کا قتلِ عام کررہا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں کو بھوکا مار رہا ہے، بچوں کو ذبح کررہا ہے، ننھے بچوں کو گولیاں مار کر قتل کیا جارہا ہے، نومولود بچوں کی اموات ہو رہی ہیں۔ فلسطین کے اسپتالوں پر حملے ہورہے ہیں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کا قتل کیا جارہا ہے۔
سوارا بھاسکر کے مطابق اس سب کے لیے امریکا، اسرائیل کو مدد فراہم کررہا ہے اور انہیں مزید ہتھیار بھیجے رہاہے جبکہ اقتدار کے عہدوں پر فائز سفید فام مرد و خواتین اب بھی بحث کر رہے ہیں کہ کیا اسے نسل کشی کا نام دیا جاسکتا ہے؟
اُنہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دُنیا کتنی کمزور ہے جو معصوم بچوں تک کو نہیں بچا سکی۔
واضح رہے کہ سوارا بھاسکر اس سے قبل بھی کئی بار غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرچکی ہیں۔