رہنما پی ٹی آئی رؤف حسن کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پراسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت ایف آئی اے نے رؤف حسن ودیگرکےمزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے رؤف حسن کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی میڈیا سیل کی 2 خواتین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق روف حسن سمیت 11 ملزمان پرپیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔ پولیس نے رؤف حسن کو جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر بھٹی کی عدالت پیش کیا جہاں ان کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے پر سماعت جاری ہے۔ خیال رہے کہ پیکا قانون کی خصوصی عدالت میں پی ٹی آئی کے رؤف حسن پہلے ملزم کے طور پر پیش کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ 23 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کے حوالے کردیا تھا جبکہ 22 جولائی کو اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کیا تھا۔دوران سماعت ایف آئی اے نے رؤف حسن و دیگرکے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ ابھی تک ریکورنہیں ہوئے جی میل لاگ ان کرنا ہے۔ایف آئی اے نے کہا کہ پیڈ لوگ واٹس ایپ گروپ چلا رہے ہیں، بیرون ملک سے لوگ شامل ہیں، ملزمان کے موبائل سے فیک اکاؤنٹس ملے ہیں، روف حسن میڈیا کو ہیڈ کرتے ہیں، روف حسن کی جانب سے ہدایت دی جاتی ہیں، عدلیہ اورانتظامیہ کے خلاف مہم چلائی جاتی ہےایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے تحت کیسزمیں 30 دن کا ریمانڈ لےسکتے ہیں۔عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے رؤف حسن کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کرلیا ہے۔دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے پیکا ایکٹ کیس میں پی ٹی آئی میڈیا سیل کی دو خواتین کی ضمانت بعداز گرفتاری منظور کرلی۔جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت ایف آئی اے پراسکیوٹر نے بتایا کہ یہ خواتین میڈیا سیل میں کام کرتی ہیں، لگائے گئے سیکشنزاہم اورثبوت موجود ہیں، ان ملازمین کوخاص مقصد کیلئے ملازمت پررکھا گیاجس پر علی بحاری نے کہا کہ مجھے فائل سے فرحت اوراقرا کا رول دکھا دیں۔ بعدازاں عدالت نے 2 خواتین کی 50،50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی لی۔یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس سے قبل شبلی فراز نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور رہنما رؤف حسن دونوں کو گرفتار کرلیا لیکن پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ کس کیس میں انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔تاہم بعد میں بیرسٹر گوہر نے اپنی گرفتاری کی تردید کردی تھی۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پولیس پی ٹی آئی سیکریٹریٹ سےکمپیوٹر اور دیگر سامان ساتھ لے گئی تھی۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی دفتر میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل پرشواہد کی بنیاد پر چھاپہ مارا گیا، پی ٹی آئی کا ڈیجیٹل میڈیا مرکز انٹرنیشنل ڈس انفارمیشن کا حب بنا ہوا تھا۔دریں اثنا، پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کرنے میں مصروف ہے۔