برطانیہ میں ڈیجیٹل اشتعال انگیزوں کیخلاف ایکشن 2 نوجوانوں کو عمر قید کی سزائیں سنا دی گئی
برطانیہ میں سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف بھی سزاوں کا عمل شروع ہوگیا
لیڈز کراون کورٹ نے ڈیجیٹل اشتعال انگیزی کے جرم میں 21 سالہ سمیر علی کو 20 ماہ اور 31 سالہ عدنان غفور کو 18 ماہ کی قید سنا دی۔
برطانوی وزیر اعظم کئیر سٹارمر ہنگاموں کے آغاز سے ہی ڈیجیٹلاشتعال انگیزوں کیخلاف سخت سزاوں کے بیان دے رہے تھے۔ کئیر سٹامر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس( ٹویٹر) کو بھی خاص طور تنقید کا نشانہ بنایا جس کے ردعمل میں ایلون مسک نے کئیر سٹارمر کے خلاف ٹویٹس بھی کر چکے ہیں
برطانیہ میں ہنگاموں کا آغاز بنیادی طور پر ٹوٹیٹر پر فیک نیوز سے ہوا۔ جس میں تین بچوں کے قتل کے بعد قاتل کے مذہب اور مخصوص نسل کے حوالے باقاعدہ مہم شروع کی گئی اور لوگوں کی پر تشدد مظاہروں کے لئے ذہن سازی کی گئی
پاکستان میں تو کافی عرصے سے اعلی حکام سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے تشویش کا شکار تھے لیکن اب برطانیہ جہاں اظہار رائے کی آزادی پاکستان سے بہت زیادہ تھی وہاں بھی حکومت باقاعدہ طور آن لائن یا ڈیجٹل اشتعال انگیزی پر کافی حد تک حساس نظر آ رہی ہے۔ حالیہ سزائیں اس بات عملی ثبوت ہے