کراچی(اسٹاف رپورٹر) سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف ایک نہیں دو اسپنرز کے ساتھ جانا چاہیے ، اگست کے مہینے میں آپ چار فاسٹ بولرز کے ساتھ ٹیسٹ کھیل رہے ہیں ، ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس موسم میں پہلے ایک دو گھنٹے کے بعد پچ بیٹنگ کے لیے ساز گار ہو جاتی ۔کیا پی سی بی میں بیٹھے ماہرین کو ان چیزوں کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی میں لوگ کنفیوژن کا شکار ہو کر غلطیوں پر غلطی کر رہے ہیں ۔ وقار یونس کو پہلے ایڈوائزراب مینٹور لگا دیا ہے ۔ ٹیسٹ کپتان اس لیے لگایا ہوا ہے ان کی انگلش اچھی ہے ۔ ادھر پاکستان کی تباہ کن شکست پر انٹرنیشنل کرکٹرز میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ سابق انگلش بیٹر کیون پیٹرسن نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے پاکستان کرکٹ کے ساتھ کیا ہوا ہے؟ جب میں پی ایس ایل کھیلتا تھا تو اس لیگ کا معیار زبردست تھا۔ لڑکے بہت اچھے طریقے سے کھیلتے تھے اور نوجوان کھلاڑیوں کا کھیل بھی جادوئی تھا۔ وہاں کیا ہوا ہے؟ بھارتی صحافی و تجزیہ کار وکرانت گپتا نے ٹویٹ کیا کہ پاکستان کرکٹ بد سے بدترین کی جانب سے جا رہی ہے۔ اپنی ہوم وکٹ پر چار فاسٹ بولر کھلانا جب آپ کے اپنے بیٹر بنگلہ دیشی اسپنرز کا نشانہ بن رہے ہوں ایک بے وقوفانہ عمل ہے جس کا نتیجہ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ٹیم کے اندر گروہ بندی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے لکھا کہ پاکستان کرکٹ منجدھار میں پھنس چکی ہے۔
پی سی بی آفیشلز کنفیوژن کے شکار، غلطی پر غلطیاں کررہے ہیں، مدثر نذر، 2 اسپنر کھلانے چاہئے تھے
Previous Articleمختصر دورانیے کے ڈرامہ بنانے والی ایپ متعارف
Next Article کراچی میں سب سے زیادہ بارش کہاں ہوئی؟