اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) وفاقی کا بینہ نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے قائم کی گئی کابینہ کمیٹی برائے رائٹ سا ئزنگ کی تجاویز کی منظوری دیدی ہے، پہلے مرحلے میں 6 وزارتوں پر کمیٹی کی سفارشات کا نفاذ ہوگا، ان وزارتوں کے 82 سرکاری اداروں کو ضم اور تحلیل کرکے 40 ایسے اداروں میں تبدیل کیا جائیگا، متاثر ہونے والے ملازمین کے مفادات کے تحفظ کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی، کابینہ نے کفایت شعاری مہم جاری رکھنے کی منظوری بھی دی۔ کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کیلئے20 ارب روپے جبکہ ایف سی بلوچستان کیلئے بھی ایک ارب 95 کروڑ روپےکی منظوری دی۔یہ منظوری گزشتہ روز وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے گزشتہ دور حکومت میں وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں کابینہ کی جانب سے منظور شدہ کفایت شعاری مہم کے اقدامات کو جاری رکھنے کی منظوری دیدی۔ ان اقدامات میں کابینہ ارکان کا رضاکارانہ طور پر تنخواہ نہ لینا، انتہائی ضروری گاڑیوں مثلاً ا یمبولینس کے علاوہ دیگرسرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی، نئے آلات و مشینری کی خریداری پر پابندی، نئی سرکاری آسامیوں کی تخلیق، سرکاری خرچ پر غیر ضروری بیرونِ ملک سفر اور بیرونِ ملک علاج پر پابندی شامل ہیں۔ وفاقی کابینہ میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارشات پر پاک پی ڈبلیو ڈی (Pak PWD) کی تحلیل، اسٹاف اور جاری منصوبوں کی دیگر وزارتوں و اداروں میں منتقلی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر PWD کے تحت جاری ترقیاتی و PSDP منصوبوں پربلا تعطل کام جاری رکھنے کیلئے اور ضروری مینٹینس ا سٹاف اور انکوائریز کو متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کے حوالے کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے وزارت ِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارشات کی منظوری دیدی۔ وزیراعظم نے وزیر خزانہ، وزیر قومی غذائی تحفظ، وزیر توانائی اور متعلقہ وزراء و افسران کی آئندہ ربیع فصل کیلئے یوریا کھاد کی بلا تعطل فراہمی کیلئے اٹھائے گئے فیصلوں کی پزیرائی کی۔