صوبائی وزیر لائیو اسٹاک بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان اس وقت حالت جنگ میں ہے، صوبے کو تباہ کرنے والوں پر نہیں چھوڑا جائے گا۔
بلوچستان اسمبلی اجلاس سے خطاب میں بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ وہ افراد جو سرکار سے تنخواہیں لے رہے ہیں اور نان اسٹیٹ ایکٹر سے ہمدردی رکھتے ہیں، ان افراد کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو تباہ کرنے والوں پر نہیں چھوڑا جائے گا۔
اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ میں کئی لوگوں کو جانتا ہوں جو محب وطن ہیں مگر ان کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے ہیں۔
نقطہ اعتراض پر پارلیمانی سیکریٹری اسفندیار کاکڑ نے اظہار خیال کیا اور کہا کہ جو کہتے ہیں کہ دہشت گردوں سے مذاکرت ہونےچاہئیں وہ جا کر پہلے خود مذاکرت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کی باتیں کرنے والے دو طرح کی باتیں نہ کریں، اب دہشت گردوں سے مذاکرت نہیں ہوسکتے۔
توجہ دلاؤ نوٹس پر رکن اسمبلی زاہد ریکی نے کہا کہ واشک سمیت صوبے میں مون سون بارشوں سے نقصانات ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی سے لوگ نان شبینہ کو محتاج ہوگئے ہیں، واشک سمیت صوبے کے عوام کی بحالی اور مالی امداد کےلیے اقدامات کئے جائیں۔