بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ میں زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کے الزام میں گرفتار سنجے رائے نے انکشاف کیا ہے کہ جب وہ سیمینار ہال میں داخل ہوا تو اس نے خاتون کو خون میں لت پت پڑا ہوا پایا تھا۔
9 اگست 2024 کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا۔ وہ اسپتال کے سیمینار ہال میں مردہ پائی گئی تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کیس میں گرفتار ملزم سنجے رائے نے اپنے وکیل کو بتایا کہ وہ بے قصور ہیں اور انہیں جھوٹے کیس میں پھنسا دیا گیا ہے۔
سنجے رائے کو 9 اگست کو پیش آنے والے اس وحشیانہ قتل کے ایک دن بعد، 10 اگست کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے بلیوٹوتھ ہیڈسیٹ کو بھی اس سیمینار ہال میں پایا گیا تھا جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق سنجے رائے نے پولی گراف ٹیسٹ کے دوران بھی اپنی بے گناہی کا اصرار کیا۔ اس دوران ملزم سے 10 سوالات پوچھے گئے، جن میں یہ سوال بھی شامل تھا کہ مبینہ قتل کے بعد اس نے کیا کیا۔
سنجے رائے نے سی بی آئی افسران کو بتایا کہ یہ سوال غیر متعلقہ ہے کیونکہ اس نے قتل نہیں کیا۔
ملزم سنجے رائے نے پولی گراف ٹیسٹ میں دعویٰ کیا کہ جب وہ 9 اگست کو سیمینار ہال میں داخل ہوا تو خاتون ڈاکٹر بے ہوش پڑی ہوئی تھی، اسے خون میں لت پت حالت میں دیکھا تو میں خوف کے مارے کمرے سے باہر بھاگ گیا تھا۔
سنجے رائے نے یہ بھی کہا کہ وہ متاثرہ خاتون کو نہیں جانتا تھا اسے جھوٹے الزام میں پھنسایا جا رہا ہے۔ جب اس سے پوچھا گیا کہ اگر وہ بے قصور ہے تو اسں نے پولیس کو اطلاع کیوں نہیں دی، تو ملزم نے جواب دیا کہ اسے ڈر تھا کہ کوئی اس پر یقین نہیں کرے گا۔
ملزم کی وکیل کویتا سرکار نے کہا کہ مجرم کوئی اور بھی ہو سکتا ہے اور اگر سنجے رائے کو اتنی آسانی سے سیمینار ہال تک رسائی مل گئی تھی، تو یہ اس رات سیکیورٹی میں خلل کی نشاندہی کرتا ہے اور کوئی اور بھی اس موقع کا فائدہ اٹھا سکتا تھا۔
یاد رہے کہ 9 اگست کی صبح مقتولہ کی لاش سیمینار ہال میں پائی گئی تھی، جہاں وہ 36 گھنٹے کی ڈیوٹی کرنے کے بعد آرام کرنے کے لیے گئی تھی۔
مقتولہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اس کے ساتھ زیادتی کی گئی، مارا پیٹا گیا اور گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔ مقتولہ کے جسم پر 25 اندرونی اور بیرونی چوٹیں پائی گئیں۔