برطانیہ میں حالیہ ہنگاموں میں ملوث افراد قانون کے کٹہرے میں آگئے۔ لندن سے میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹوری کونسلر کی اہلیہ نے عدالت میں نسلی منافرت کو ہوا دینے کے جرم کا اعتراف کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لوسی کونولی نے اپنی پوسٹ میں سیاسی پناہ گزینوں کے ہوٹل کو آگ لگانے کا کہا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لوسی کونولی کو سزا 17 اکتوبر کو برمنگھم کراؤن کورٹ میں سنائی جائے گی۔
مانچسٹر میں ہنگامہ آرائی میں ملوث 12 سال کے لڑکے کو سزا نہ سنائی جاسکی۔ لڑکے کی والدہ چھٹی پر گئی تھی، سزا اب 12 ستمبر کو سنائی جائے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہنگاموں سے متاثرہ ساؤتھ پورٹ میں واک کا اہتمام کیا گیا، جس میں مذہبی رہنماؤں اور سیاستدانوں نے شرکت کی۔
منتظمین کے مطابق ساؤتھ پورٹ واک فار یونٹی کا مقصد کمیونٹیز کو متحد کرنا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق واک کا آغاز سسکس روڈ کی مسجد سے ہوا اور اختتام سینیگاگ پر طعام کے ساتھ ہوا۔ ساؤتھ پورٹ میں 3 بچیوں کے قتل کے بعد شرانگیز پروپیگنڈے کے سبب ہنگامے پھوٹ پڑےتھے۔
ہل میں ہنگاموں کے دوران لوٹ مار پر 15 سال کے لڑکے کو 26 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی۔ ملک میں ہنگامہ آرائی کے بعد جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 88,340 تک جاپہنچی۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران جیل جانے والے قیدیوں کی تعداد 998 رہی۔