وفاقی وزیر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ بنجر علاقوں کو قابل کاشت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت جاری قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت بنجر علاقے کو زیر کاشت لایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کے لیے 4.8 ملین ایکڑ زمین کی نشاندہی کی گئی ہے، 8 لاکھ 12ہزار ایکڑ زمین 2 صوبوں میں ایکوائر کی گئی ہے، پنجاب اور سندھ نے کانٹریکٹ کے تحت زمین ٹرانسفر کر دی ہے جبکہ باقی دو صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے بات چیت جاری ہے۔
مصدق ملک کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان سے بھی گفتگو جاری ہے، منصوبے کے تحت صوبوں اور انویسٹرز کے درمیان شراکت داری ہو گی، صوبوں کو 40 فیصد اور انویسٹرز یا کمپنیوں کو 40 فیصد ملے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بنجر علاقوں میں تحقیق کے لیے 20 فیصد رقم آر اینڈ ڈی کے لیے مختص ہو گی، نگرانی کے لیے ایک کمپنی رجسٹرڈ کی گئی ہے، کسی صوبے میں درکار پانی اس صوبے کے حصے سے دیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پہلی اسکیم چولستان کینال کی زمین ہے، ارسا اور وفاقی حکومت کا اصرار ہے کہ صوبہ اپنے حصے سے پانی دے گا، کسی دوسرے صوبے کا پانی نہیں لیا جائے گا۔