فرانسیسی خاتون اپنے شوہر کے خلاف اسے نشہ آور اشیاء کھلا کر 72 مردوں سے زیادتی کروانے کے الزام میں عدالت پہنچ گئی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 72 سالہ خاتون نے اپنے ریٹائرڈ شوہر پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے نشہ آور اشیاء دے کر درجنوں اجنبی افراد سے اس سے زیادتی کروائی ہے۔
گزشتہ روز ہونے والی اس واقعے کی سماعت کے دوران درجنوں سیاہ لباس میں ملبوس حقوقِ نسواں کی تنظیموں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے عدالت کے باہر مظاہرہ کیا۔
مقدمے کا مرکزی ملزم فرانس کی سرکاری پاور یوٹیلٹی کمپنی ای ڈی ایف کا 71 سالہ سابق ملازم ہے۔
عدالت میں اس الزام پر ملزم کے ساتھ ساتھ آن لائن بھرتی کیے گئے 50 دیگر افراد پر بھی جنوبی شہر ایوگنون میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کے ساتھ مجموعی طور پر 72 مردوں نے 92 مرتبہ زیادتی کی، ان 72 میں سے 51 افراد کی شناخت ہو گئی ہے، جن کی عمریں 26 سے 74 سال کے درمیان ہیں۔
خاتون کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ان کی مؤکلہ کو اتنی طاقت ور نشہ آور اشیاء دی جاتی تھیں کہ وہ اپنے ساتھ ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے اس استحصال سے بالکل بے خبر رہیں۔
خاتون کے وکیل اسٹیفن بابونیو کے مطابق پریذائیڈنگ جج راجر اراٹا نے اعلان کیا ہے کہ تمام سماعتیں کھلی عدالت میں ہوں گی جبکہ خاتون نے کیس کے اختتام تک مکمل تشہیر کی منظوری دی ہے۔
مقدمے کی سماعت 20 دسمبر تک جاری رہے گی۔