جنوبی بھارت کی ملیالم فلم انڈسٹری کے بعد اب تامل فلم انڈسٹری میں بھی جنسی ہراسانی کے واقعات پر آواز بلند کا مطالبہ سامنے آگیا۔
ڈائریکٹر وینکٹ پربھو نے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ہیما کمیٹی رپورٹ کے بعد تامل فلم انڈسٹری کےلیے وقت آ گیا ہے کہ وہ جنسی ہراسانی کے الزامات کا سنجیدگی سے سامنا کرے۔
وینکٹ کا کہنا تھا کہ کم از کم اب تامل فلم انڈسٹری کو چیزوں کو واضح کرنے کی شروعات کرنی چاہیے۔ میری دو بیٹیاں ہیں، ہمیں خواتین کےلیے محفوظ جگہ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین ہر شعبے میں اسی طرح کی مشکلات کا سامنا کرتی ہیں، خواہ وہ میڈیا ہو، آئی ٹی ہو، یا کھیل کا میدان، لیکن فلم انڈسٹری اکثر خبروں میں رہتی ہے۔ سزا کو یقینی بنائیں تاکہ مردوں کو گھناؤنے کام کرنے سے ڈر لگے۔
واضح رہے کہ ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کے استحصال پر ہیما کمیٹی رپورٹ کے بعد کئی اداکاروں نے اپنے ساتھ پیش آئے ہتک آمیز سلوک پر لب کشائی کی۔
19 اگست کو جاری کی گئی رپورٹ ایک سابقہ ہائی کورٹ جج کے زیر قیادت تھی اور 2017 میں ایک ملیالم اداکارہ پر جنسی حملے کے بعد بنائی گئی تھی۔
اداکار دلیپ کو اس سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد وہ تین ماہ تک جیل میں بھی رہے۔