کراچی: وزیر اعظم شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد کی آج ہونے والی ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کی آئینی ترمیم پر پارلیمانی جماعتوں سے جلد بات چیت کی یقین دہانی کروائی۔ملاقات میں ایم کیو ایم مؤقف اختیار کیا کہ احسن اقبال نے ہمارے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے تھے. مسلم لیگ (ن) نے ہماری آئینی ترمیم پر پر بھرپور سپورٹ کی یقین دہانی کروائی تھی۔اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ آئینی ترمیم پارلیمان میں لانے سے قبل سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے گا۔ملاقات میں سندھ میں وفاقی منصوبوں کی تکمیل اور فنڈز کی فراہمی پر عملدرآمد کے طریقے پر گفتگو ہوئی۔ ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ ایم این اے کو انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے ذریعے فنڈز دیے جائیں گے۔وفد نے آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا معاملہ اٹھایا جبکہ معاشی بحران پر قابو پانے کیلیے پالیسی وضع کرنے پر زور دیا۔ ایم کیو ایم نے گردشی قرضوں کے بوجھ اور اضافی سر چارجز سے کراچی کو مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا۔اس پر شہباز شریف نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو ایم کیو ایم کے ساتھ بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی ہدایت کی۔ ملاقات میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور اعظم نذیر تارڑ بھی شامل تھے۔