پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، ہمارے ممبران پر دباؤ کا ہرحربہ استعمال کیا جارہا ہے۔
سب تک نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران عمر ایوب نے کہا کہ صبح 5 بجے ہماری میٹنگ شروع ہوئی، 5 بج کر 40 منٹ پر بتایا گیا کہ کچھ لوگ اندر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ نقاب پوش لوگ آرہے ہیں، انہوں نے ہاؤس کی بجلی بند کردی اور پھر اچانک ان کی ویڈیو فوٹیج بند ہوگئی۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ پہلی بار ہوا ہے کہ ہاؤس کے اندر آکر کارروائی کی، پارلیمنٹ کے تقدس کو پامال کیا، زین قریشی، نسیم شاہ، شیخ وقاص اور عامر ڈوگر کو اٹھا کر لے گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کل شام کو بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کو گرفتار کیا گیا، اس وقت تین ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں، دو مقدمات میں میرا نام شامل ہے۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ ایک درخواست میں ملک امتیاز کا نام بھی شامل تھا، جن کا 6 ماہ پہلے انتقال ہوچکا ہے لیکن اُن کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے قافلے آرہے تھے، جلسے کی جگہ سے 7 کلومیٹر پہلے ہماری گاڑیاں رکیں، میں موٹرسائیکل پر جلسہ گاہ پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ صوابی میں تاریخی جلسہ تھا، اسلام آباد میں رکاوٹوں کے باوجود تاریخی جلسہ کیا، جلسوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، اب لاہور میں جلسہ کریں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کسی کا نام نہیں لیا، خواجہ آصف وضاحت کریں یہ اپنا باپ کس کو سمجھ رہے ہیں؟ اسپیکر نے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے بہت اچھا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور دیگر کو کس قانون کے تحت گرفتار کیا گیا، ہمیں وضاحت چاہیے کہ کیا انہیں اسپیکر کی اجازت سے گرفتار کیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا اختیار محمود اچکزئی کو دیا ہے، سینئر اپوزیشن رہنما بات چیت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ان کے ساتھ بیٹھتے ہیں، علی امین گنڈاپور کی ملاقات صوبے کے حوالے سے ہوسکتی ہے، سیاسی گفت و شنید کا مجھے علم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت گھر کا چولہا جلانا مشکل ہوگیا ہے، اقتصادی حالت بہت خراب ہے، ہم نے واضح کہا ہے کہ مصنوعی کیسز ختم ہونے چاہئیں، آپ الیکشن کی جانب جائیں تو ہم آگے بڑھیں گے۔