ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کاملہ ہیرس کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ جاری ہے۔
فلاڈیلفیا میں جاری مباحثے میں دونوں جماعتوں کے صدارتی امیدوار ایک دوسرے کو سخت تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ مڈل کلاس طبقے کی بہتری کے لیے آوازا ٹھائی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں واپس نہیں جانا چاہتے۔
کاملا ہیرس نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ہرطرف افراتفری تھی، امریکی چاہتے ہیں کہ ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس کوئی پلان نہیں، امریکی ورک فورس کو سپورٹ کرنے کے لیے ہم نے کام کیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پھیلائے گئے گند کو صاف کیا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کا کہنا تھا کہ میرے پاس معیشت سے متعلق پریشان امریکیوں کی مدد کا پلان ہے۔
کاملا ہیرس نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے سول جنگ کے بعد جمہوریت پر بدترین حملہ کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ملک میں پبلک ہیلتھ کی حالت صدی کی بدترین تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے جو کیا اور جو کرنا چاہتے ہیں وہ امریکیوں کی امید اور خواہش ہے۔
کاملا ہیرس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسقاط حمل کے بارے میں جھوٹ بول رہےہیں، ڈونلڈٹرمپ کی اسقاط حمل کی پالیسی امریکی خواتین کی توہین ہے۔
کاملا ہیرس نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں کو بدترین بے روزگاری سے دوچار کیا ہے۔
صدارتی مباحثے میں اپنی بات رکھتے ہوئے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں امریکیوں کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ میرے دور میں متوسط طبقہ خوشحال تھا لیکن بائیڈن اور کاملا نے اب ملک کو تباہ کردیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے دورحکومت میں افراط زر نہیں تھا، ان کے دور میں افراط زر سب سے زیادہ ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ کاملا ہیرس نے جوبائیڈن کے معاشی پلان کی کاپی کی ہے، ان کے پاس معیشت کی بہتری کے لیے کوئی پلان نہیں ہے۔
ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پروجیکٹ 2025 سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
یہ خبر مزید اپڈیٹ کی جارہی ہے۔۔۔