وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ جرائم کی سرکوبی کے لیے ایف آئی اے کو ایف بی آئی کی طرز پر متحرک بنانا چاہتے ہیں۔
امریکا کے بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افیئرز کے وفد نے محسن نقوی سے ملاقات کی۔
وفد میں امریکی نائب سفیر نیٹلی بیکر، کنٹری ڈائریکٹر آئی این ایل لائن نیلسن، پولیس ایڈوائزر ایڈ پریسٹن اور پولیس پروگرام اسپیشلسٹ فیصل گل بھی شامل تھے۔
محسن نقوی نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان کی پولیس و پیراملٹری فورسز کی استعداد کار بڑھانے میں آئی این ایل تعاون کر رہا ہے، اس سلسلے میں کئی اہم منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے جو قابلِ ستائش ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس تعاون کو مزید آگے بڑھایا جائے اور پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان کے ذریعے پہلے انتہائی اہمیت کے حامل منصوبوں پر توجہ مرکوز کی جائے۔
وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ ایف آئی اے پاکستان کا انتہائی اہم تحقیقاتی ادارہ ہے، ہم چاہتے ہیں ایف آئی اے کو آئی این ایل کے تعاون سے ایف بی آئی کی طرز پر متحرک بنائیں، پاکستان میں جرائم کی سرکوبی کے لیے یہ منصوبہ ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو گا۔
اُنہوں نے کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظمِ نو ضروری ہے تاکہ اسے عالمی معیار کی اکیڈمی بنایا جا سکے۔
محسن نقوی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری پورے پاکستان میں ریزرو پولیس کا کردار ادا کر رہی ہے، اس فورس کو بھی جدید بنیادوں پر استوار کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے، ان تمام امور میں ہمارے لیے سب سے اہم امریکا کے تجربے سے استفادہ کرنا ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ انسدادِ منشیات کے ضمن میں بھی ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔