لبنان میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں سینکڑوں افراد لقمۂ اجل بن گئے جن میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں یو این ایچ سی آر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اقوامِ متحدہ کی کارکن دینا درویچ کو بھی اسرائیلی بم باری نے بیٹے سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دینا درویچ کے شوہر اور ان کے بڑے بیٹے کو بچا لیا گیا ہے اور وہ شدید زخمی حالت میں اسپتال میں ہیں۔
علاوہ ازیں اقوامِ متحدہ کے ایک اور کارکن علی بسمہ بھی اسرائیلی بم باری میں جاں بحق ہو گئے جو جنوبی لبنان میں یو این ایچ سی آر کے دفتر میں بطور کلینر کام کرتے تھے۔
یو این ایچ سی آر نے اسرائیلی حملوں میں اپنے کارکن کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔
اس حوالے سے یو این ایچ سی آر کے عالمی ڈائریکٹر فلیپو گرانڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے اب مسلسل سینکڑوں شہریوں کی جانیں لے رہے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بہت دکھ ہو رہا ہے کہ کل لبنان میں ہمارے یو این ایچ سی آر کے 2 ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللّٰہ کے اراکین پر ہونے والے پیجر حملوں کے باعث لبنان اور اسرائیل کے درمیان حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
لبنان کی وزارتِ صحت کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ عداد و شمار کے مطابق لبنان میں گزشتہ 4 دنوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 700 سے زائد افراد ہلاک ہو چُکے ہیں۔