اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ اسرائیل کے خلاف الزامات اور پروپیگنڈے نے شرکت پر مجبور کیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ایسے دشمن سے واسطہ پڑگیا جو اسرائیل کے وجود کو مٹانا چاہتا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ 7 اکتوبر سے پہلے اسرائیل اور سعودی عرب انتہائی قریب آگئے تھے۔ میرا ملک اپنے لوگوں کی حفاظت کی جنگ لڑ رہا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ 7 اکتوبر کے حملوں کا کوئی جواز نہیں بنتا، ٹرکوں اور موٹرسائیکلوں پر آنے والے حملہ آوروں نے میوزک کنسرٹ میں شہریوں کو درندگی کا نشانہ بنایا۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے، اسرائیل بیک وقت مختلف محاذوں پر جنگ میں مصروف ہے۔ ان محاذوں کو ایران کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، ایران میں کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں اسرائیل پہنچ نہیں سکتا۔
انکا کہنا تھا کہ اسرائیل ایران کو ایٹمی ہتھیار تک رسائی کو ناکام بنانے کیلئے تمام اقدامات کرے گا، اسرائیل 7 اکتوبر جیسے واقعات دہرانا نہیں چاہتا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کو نئی شہری انتظامیہ کے سپرد کرنے کے لیے تیار ہے، حماس کے خاتمے کے بعد غزہ نئی انتظامیہ کو دینے کیلئے تیار ہیں۔