اسلام آباد ( اسرار خان ) ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر 26 ستمبر کے ہفتے میں ختم ہونے والے سال میں 12.8 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ اس طرح یہ تین سال کے دوران کم ترین مہنگائی کی شرح ہے۔
ہفتہ وار مہگائی کی شرح ایس پی آئی کے تحت ماپی جاتی ہے اور اس کا تعین ضروری اشیا جیسے کہ غذا اور دیگر گھریلوضروریات پر آنے والی لاگت سے کیاجاتا ہے ۔
گزشتہ ہفتے کی نسبت رواں ہفتے میں 0.05 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق ایس پی آئی کے تحت 12.8 فیصد سال کے سال کے موازنے کے مطابق اکتوبر 2021 کے بعد سے کم ترین سطح پر ہے ۔ہفتہ وار مہنگائی کی شرح مئی 2023 میں 48.35 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
قابل توجہ بات یہ ہے کہ ہفتہ وار مہنگائی فروری 2020 کے بعد سے ڈبل ڈیجٹ میں ہے۔
17 شہروں کی 50 منڈیوں سے لیے گئے 51 آئیٹمز کے بھاؤ سے پتہ چلتا ہے کہ 16 آئٹمز کی قیمتین بڑھیں، 9 کی کم ہوئیں اور 26 کی پچھلے ہفتے کی نسبت غیر مبدل رہیں۔
ٹماٹر کی قیمت میں 5.78 فیصد، پیاز کی قیمت میں 5.49 فیصد، دالوں کی قیمت میں 1.01 فیصد، دودھ کی قیمت میں 0.26 فیصد اور لیکوئیفایڈ پٹرولیم گیس میں 0.15 فیصد اضافہ گزشتہ ہفتے کی نسبت ہوا۔
ماش کی دا ل کی قیمت میں 1.8 فیصد ، مونگ کی دال کی قیمت مین 1.35 فیصد، چینی کی قیمت میں 1.3 فیصد، کیلوں کی قیمت میں 1.27 فیصد ، مسور کی دال کی قیمت میں 1 فیصد جبکہ گندم کے آٹے کی قیمت میں 0.66 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 0.28 فیصد اور پکانے کے تیل کی قیمت میں گزشتہ ہفتے کی نسبت 1.18فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔
گھریلوآمدن جو کہ 17732 روپے ماہانہ سے کم ہے اور مہنگائی میں 0.08 فیصد اضافہ ہفتے کےلیے ہوا جبکہ اعلیٰ ترین گروپ جو کہ 44175 روپے ماہانہ سے زیادہ کماتا ہے ان کےلیے مہنگائی 0.04 فیصد کمی ہوئی۔
سالانہ بنیادوں پر ایس پی آئی 9.2 فیصد کم ترین آمدن والے گروپ کےلیے بڑھی جبکہ اعلیٰ ترین آمدن والے گروپ کےلیے 11.09 فیصد بڑھی۔
سالانہ بنیادوں پر گیس کی قیمتوں مین اضاضہ کم ترین آمدن والے سلیب کے صارفین کےلیے 570 فیصد بڑھاجبکہ دالوں کی قیمت میں 60 فیصد اضافہ ہوا، پیاز کی قیمت میں ان کےلیے 52 فیصد، ٹماٹروں کی قیمت میں 34 فیصد، بیف کی قیمت میں 26 فیصد، پاؤڈر دودھ کی قیمت میں 25 فیصد، چکن کی قیمت میں 17 فیصد، پکی ہوئی دال کی قیمت میں 16 فیصد، نمک کے پاؤڈر میں 15 فیصد، سگریٹ کی قیمت میں 14 فیصد اور انرجی سیور کی قیمت مین 13 فیصد سالانہ بنیادوں پر اضافہ ہوا۔