اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ /ایجنسیاں) اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے مشرق وسطیٰ میں جنگ بڑھانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہاہے کہ ایران میں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں تک اسرائیل نہ پہنچ سکے‘یہ جنگ ختم ہو سکتی ہے بس حماس ہتھیار ڈال دے اور تمام یرغمالوں کو رہا کر دے‘سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر آنے کا معاہدہ بہت قریب نظر آرہا تھا کہ پھر سات اکتوبر آ گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ۔
اس موقع پرپاکستان ‘ ایران ‘ لبنان اورفلسطین سمیت کئی ممالک نے غزہ میں اسرائیلی مظالم پر احتجاجاً اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا ۔
جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کے خطاب کے بعد اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیلئے ڈائس پر آئے تو ہال میں موجود پاکستانی وفد نے شہباز شریف کی قیادت میں اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
مبصرین نے پاکستان کے اس فیصلہ کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ واک آؤٹ کے فیصلہ سے پاکستان نے پوری دنیا کو واشگاف الفاظ میں اپنا دوٹوک موقف دیا ہے۔
قبل ازیں اپنے خطاب میں نیتن یاہو کا کہناتھاکہ اسرائیل امن کا خواہاں ہے لیکن ہمیں دشمنوں کا سامنا ہے جو ہماری تباہی چاہتے ہیں اور ہمیں ان قاتلوں سے اپنا دفاع کرنا چاہیے۔