میر پور خاص میں توہینِ مذہب کے الزام میں مارے گئے ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کیس میں گرفتار مزید 9 ملزمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے اس قتل کیس میں ملزمان کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
دوسری جانب میرپور خاص کے سندھڑی تھانے میں پولیس افسران کے خلاف درج قتل و دہشت گردی کی ایف آئی آر کی بھی مزید تفصیلات سامنے آ گئیں۔
توہینِ مذہب کے الزام میں مارے گئے ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کے مقدمے میں عمر کوٹ کے عمر جان سرہندی، احمدشاہانی، ریاض پنہور کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا، ان کی لاش پر صرف گولیوں کے ہی نہیں بلکہ کندھے، ہاتھ اور ٹانگوں پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔
پولیس حراست میں قتل کا معاملہ FIA میں جائے گا: وکیل
ورثاء کی 19 رکنی وکلاء کی ٹیم کے سربراہ بیرسٹر اسد اللّٰہ راشدی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نئے ایکٹ کے مطابق پولیس حراست میں قتل کا معاملہ ایف آئی اے کے پاس جائے گا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ مقامی پولیس کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔
جشن منانے، قتل پر اکسانے والے جوابدہ ہونگے: بیرسٹر راشدی
یرسٹر اسد اللّٰہ راشدی نے کہا کہ پولیس مقابلے کی ایف آئی آر اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بڑے تضادات ہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ بنانے والے بھی انکوائری کی زد میں آئیں گے، قتل پر جشن منانے اور سوشل میڈیا پر اکسانے والے بھی جوابدہ ہوں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر شاہنواز کے برادر نسبتی کی مدعیت میں سندھڑی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔