پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے واپسی کے اعلان پر ناپسندیدگی کا اظہار کردیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے خیبر پختونخوا سے قافلے کی صورت میں آئے اور برہان انٹر چینج پر کئی گھنٹے پھنسے رہنے کے بعد کارکنوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ہمیں آئینی حق نہیں دیتی، آنسوگیس اور پھر فائرنگ کی گئی، بانی پی ٹی آئی کا حکم تھا کہ ہر صورت احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ راولپنڈی میں وقت ختم ہے، بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی احتجاج کا وقت ختم ہوا، تو اب یہی احتجاج کریں گے۔
علی امین گنڈا پور نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا حکم ریڈ لائن ہے، یہ تحریک جاری رہے گی، آپ سب دیکھ لیں فرنٹ پر میری گاڑی کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کارکنان نے پولیس کے اہلکاروں پکڑا تھا ہم نے واپس کیا، آرام آرام سے کارکنان واپسی کرلیں، واپسی پر کھانے کا انتظار ہوگا۔
علی امین گنڈا پور کے واپسی کے اعلان پر پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کیا، ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور جواب دیا کہ ہم واپس نہیں جائیں گے۔