سب تک نیوز کے رپورٹر حیدر شیرازی پر پنجاب پولیس نے شدید تشدد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
حیدر شیرازی اسلام آباد ٹول پلازہ پر تحریک انصاف کے احتجاج کو کور کر رہے تھے۔
پولیس کے تشدد سے حیدر شیرازی شدید زخمی ہوگئے، ان کے سر اور منہ پر چوٹیں لگی ہیں۔
حیدر شیرازی، رضوان شاہ، سمیت دیگر صحافیوں پر تشدد کیا گیا، پولیس نے صحافیوں سے موبائل فون لے لیے اور کچھ صحافیوں کو تھانے منتقل کر دیا۔
تعارف کروانے کے باوجود حیدر شیرازی پر پولیس اہلکاروں نے تشدد کیا، پولیس نے دیگر صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، مظاہرین نے بند راستہ کھولا تو فوٹیج بنانے پر پولیس نے صحافیوں پر تشدد کیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے برہان انٹرچینج سے پشاور واپسی کا اعلان کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے لیاقت باغ کے مقام پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، راولپنڈی میں جگہ جگہ کنٹینرز لگا کر راستے بند کر دیے گئے تھے۔
پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں آنکھ مچولی کا سلسلہ چلتا رہا، مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکنوں پر شیلنگ بھی کی گئی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ راولپنڈی نہیں پہنچ سکا، برہان انٹر چینج سے پشاور واپس روانہ ہوگیا۔