پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بڑا افسوس ہوا، شعیب شاہین قانون توڑنے کا جواز پیش کر رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں طلال چوہدری اور پی ٹی آئی کے شعیب شاہین نے شرکت کی۔
اس دوران ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ جماعت اسلامی نے حکومت کی اجازت سے دھرنا دیا اور ایک گملا نہیں ٹوٹا جبکہ ان کا وزیراعلیٰ ایسی تقریر کرتا ہے جیسے لشکر لے کر فتح کرنے آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا پنجاب میں احتجاج کےلیے ان کے پاس پنجابی نہیں؟ راولپنڈی میں لوگ نہیں؟ انہیں دو جلسوں کی اجازت دی گئی، روٹ بتایا گیا۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ جن کی تاریخ 9 مئی ہو، 126 دن کا دھرنا ہو، انہیں اجازت دیتے ہوئے بہت کچھ سوچنا ہوتا ہے۔ ہم ایسی اجازت نہیں دے سکتے کہ 9 مئی دوبارہ ہوسکے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صحافیوں پر تشدد کی مذمت کی تھی۔ جمہوری جماعتوں کو جلسے کی اجازت دی جاتی ہے۔ قانون کی پابندی کرنا ہوگی، ہم پابندی کروا کر دکھائیں گے۔
ن لیگی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ احتجاج اس بات پر کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا۔ یہ احتجاج اس بات پر کر رہے ہیں کہ اسٹاک ایکسچینج اوپر جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے کہ 190 ملین میں سزا ہوگی۔ انہیں ایسا چیف جسٹس چاہیے جس کی ساس کو بھی فکر ہو کہ ہینڈ سم کو سزا نہ ہوجائے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ چلے گی، قانون سازی کرے گی اور اپنی مرضی کی کرے گی۔