خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے مسائل پر منعقدہ سمپوزیم کا 18 نکاتی اعلامیہ سامنے آگیا۔
اعلامیے کے مطابق دہشت گردی کے خاتمے کےلیے سابق قبائلی اضلاع کو مرکزی دائرے میں لایا جائے اور انصاف کی فراہمی کےلیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
اعلامیے کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کےلیے ترقیاتی، جاری اخراجات ادا کرنے کے وعدے پورے کیے جائیں اور گورننس میں رکاوٹیں دور کرنے کےلیے اداروں میں بہتر روابط قائم ہونے چاہئیں۔
اعلامیے کے مطابق ضم اضلاع میں انصاف کی فراہمی اور بڑھتی بےروزگاری کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔
اعلامیے کے مطابق ضم اضلاع میں ناکافی بنیادی تعلیمی ڈھانچے کے باعث تعلیمی پسماندگی ختم کی جائے، ترقیاتی اقدامات کےلیے اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی حکومت کو فیڈرل ڈیویژیبل پول میں سے سالانہ 3 فیصد حصہ دینے کا وعدہ پورا کیا جائے اور بےگھر افراد کی محفوظ واپسی، بحالی یقینی بنانے کےلیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
اعلامیے کے مطابق صوبائی حکومت سے سی سی آئی کا ہنگامی اجلاس بلانے کی سفارش کی گئی۔ ضم اضلاع میں سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر بارڈر کنٹرول نظام غیر رسمی طور پر کھولا جائے۔