وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جلسوں میں سب وسائل اپنے استعمال کر رہے ہیں، بی آر ٹی بسیں تو نہیں ساتھ لے کر گیا۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ہماری لیڈر شپ جیلوں میں ہے، قوانین میں ترمیم کریں گے، بہترین انصاف کے لیے قوانین بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو طاقت کا غلط استعمال کرنے نہیں دیں گے، جو لوگ قانون توڑیں گے، ان کو سزا ملےگی۔
وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ پبلک سیفٹی سے متعلق نظام لا رہے ہیں۔
اس سے قبل گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیرِ اعلیٰ کے پی سے متعلق اپنے بیان میں کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہو چکا ہے۔
رحیم یار خان میں کارکنوں سے خطاب میں گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ انہیں جلسے کے لیے پنجاب پہنچنا تھا لیکن وہ دو بار خیبر پختون خوا اور پنجاب کی سرحد سے واپس لوٹ گئے۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی ایک طرف کہتے ہیں کہ فوج سے بات نہیں کرنی، دوسری طرف فوجی عدالتوں کا سامنا بھی نہیں کرنا چاہتے۔
گورنر خیبر پختون خوا نے کہا کہ اگر فوج سے بات کرنی ہے تو فوجی ٹرائل برداشت کرنا پڑے گا، اگر سیاست کرنی ہے تو سول کورٹ کی بات کرنی چاہیے۔