کراچی ، بیروت (نیوز ڈیسک، اے ایف پی) اسرائیلی طیاروں نے یمن ، لبنان ، غزہ اور شام پر بھی بمباری کردی ، بہیمانہ بمباری میں درجنوں افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق اتوار کے روز بیروت سمیت مختلف علاقوں پر بمباری میں 77افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ،حزب اللہ نے اسرائیل پر جوابی راکٹ حملے کئے ہیں ، غزہ میں طبی حکام کے مطابق اتوار کے روز مختلف علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 28 فلسطینی شہید ہوئے ۔
یمن کی بندرگاہ حدیدہ اور راس عیسیٰ میں پاور اسٹیشنز اور آئل تنصیبات پر اسرائیلی حملوں میں4افراد شہید اور33زخمی ہوگئے، پاور اسٹیشنز اور آئل تنصیبات تباہ ہوگئیں۔
حوثیوں کے مطابق حملوں میں بندرگاہ کا ایک کارکن اور تین انجینئر شہید ہوگئے ہیں ۔ اسرائیلی طیاروں نے شام اور عراقی سرحدی علاقے البو کمال پربھی بمباری کی ہے ،خطے کی بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر سفارتی کوششیں بھی تیز ہوگئی ہیں ،فرانس کے وزیرخارجہ جنگ بندی کے سلسلے میں لبنان پہنچ گئے ہیں۔
اس سے قبل لبنان میں دوسرے فرانسیسی شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی ، روس کے وزیراعظم خطے کی کشیدہ صورتحال کے دوران ایران کا دورہ کریں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ جنگ کو مشرق وسطیٰ میں پھیلانے سے گریز کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ وہ حسن نصراللہ کے قتل کے بعد پہلی بار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے فون پر بات چیت کریں گے ،چین نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر "گہری تشویش” کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صورتحال کی "قریب سے پیروی” کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے اتوار کے روز حزب اللہ کے ایک اور سینئر کمانڈر نبیل قاووق کوشہید کردیا ہے جبکہ جمعہ کے روز حسن نصراللہ کیساتھ حزب اللہ کے 20کمانڈر شہید ہوئے ، حزب اللہ نے علی کرکی اور نبیل قاووق سمیت متعدد شخصیات کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے حسن نصراللہ کے سکیورٹی یونٹ کے سربراہ ابراہیم حسین جزینی اور حزب اللہ کے سربراہ کے ’مشیر اور قریبی ساتھی‘ سمیر توفیق دیب کو بھی شہید کردیا ہے ۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ لبنان میں حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد اسرائیل ’امن نہیں دیکھے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل کی اس کارروائی نے ’صیہونی حکومت کے زوال کو تیز کر دیا۔‘
ایرانی وزیر خارجہ نے لبنان میں اسرائیل کی حالیہ کارروائیوں سے متعلق امریکہ کے بیانات پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’امریکا اس جرم میں برابر کا شریک ہے۔‘