آپٹما کے گروپ لیڈر اور سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ آپٹما 16 سال سے ٹیکسٹائل کے بڑے سیکٹر کی نمائندگی کر رہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آپٹما ممبرز 10 بلین ڈالر سے زیادہ کی ایکسپورٹ کرتے ہیں۔ جب تک ہم ٹیکسٹائل میں ویلیو ایڈیشن نہیں کریں گے دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ مہنگائی کا جن قابو میں آ گیا ہے، ایکسپورٹ زیادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مہنگائی کی بڑی وجہ پاکستانی روپے کی گراوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ستمبر سے ستمبر تک مہنگائی کی شرح 7 فیصد تک ہو سکتی ہے۔ حکومت شرح سود میں مزید کمی کےلیے اقدامات کرے۔
انکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہمارے لیے بہت ضروری ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام سے 3 سال کیلئے معیشت سنبھل جائے گی۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری 36 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہون نے کہا کہ آئی پی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی سے 9 سینٹ کی بجلی 9 سینٹ کی ہوگی۔ اس وقت صنعتیں 12 روپے اضافی یونٹ ادا کر رہی ہیں۔ کپیسٹی چارجز کم کرنا پاکستان کی بقاء کےلیے ضروری ہے۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ 5 پلانٹس ایک سال کا 100 ارب روپے لے رہے ہیں، ایک یونٹ بجلی نہیں بنائی۔ ہر پاکستانی کہہ رہا ہے بجلی کی قیمت قابل برداشت نہیں۔