یمنی حوثیوں نے گزشتہ رات صعدہ گورنری کے آسمانوں میں گرائے گئے امریکی MQ-9 ڈرون کا ملبہ برآمد کر لیا ہے، جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حوثیوں کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک گرایا جانے والا گیارہواں MQ-9 ڈرون ہے۔
حوثیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے ملک کی فضاؤں میں ایک اور امریکی ساختہ MQ-9 ریپر ڈرون کو گرا دیا ہے، جس کی ویڈیوز میں ایک جانب سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل کے ذریعے اسے نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
حوثیوں نے اسرائیل کو نشانہ بنانے کےلیے میزائل بھی فائر کیے ہیں، جبکہ MQ-9 کے گرانے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی گردش کررہی ہے جس میں ڈرون کے ملبے کے کچھ ٹکڑے نظر آ رہے تھے جو MQ-9 کے مشابہ ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل ایٹمکس ریپرز( MQ-9) کی قیمت تقریباً 30 ملین ڈالر ہے، یہ 50,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کر سکتے ہیں اور انہیں لینڈ کرنے سے پہلے 24 گھنٹے تک پرواز کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ یہ طیارے کئی سالوں سے یمن میں امریکی فوج اور سی آئی اے کے ذریعے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حوثی ملیشیا گزشتہ برس نومبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف بحیرہ احمر سے گزرنے والے اسرائیلی بحری جہازوں پر حملے کرچکے ہیں۔
رواں ماہ ہی یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا تھا اور اسے اسرائیل پر میزائل حملے کی شروعات قرار دے دیا۔
حوثی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسرائیل پر ہائپر سونک میزائل سے حملہ کیا گیا، حوثی حملے کا ہدف اسرائیلی فوجی مرکز تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ نے یمنی پروجیکٹائل پر 20 انٹرسیپٹرز داغے لیکن وہ ناکام رہے۔
ترجمان حوثی فوج کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فضائی دفاع ناکام ہوگیا اور یمنی میزائل اسرائیل پہنچ گئے۔