سینیٹ کمیٹی برائے آبی وسائل کے چیئرمین ڈیمز کے غلط اعداد و شمار پیش کرنے پر محکمہ آبپاشی بلوچستان پر برہم ہوگئے۔
چیئرمین سینیٹ کمیٹی نے محکمہ آبپاشی بلوچستان سے استفسار کیا کہ ایک ہی بار بتائیں کہ بلوچستان میں کتنے ڈیمز ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ کبھی آپ کہتے ہیں 64 ڈیمز ہیں تو کبھی 200 ڈیمز بتاتے ہیں، ایک جگہ آپ نے ڈیم کی تعداد 1500 تو دوسری جگہ 4100 لکھی ہے۔
اس پر حکام محکمہ آب پاشی نے کہا کہ بلوچستان میں ٹوٹل 1500 ڈیمز ہیں جبکہ کچھ پر کام جاری ہے۔
جواب میں چیئرمین سینیٹ کمیٹی نے کہا کہ آپ کو ایک ماہ پہلے نوٹس دیا تھا لیکن آپ تیاری کرکے نہیں آئے۔
دوران اجلاس سیکریٹری آبی وسائل نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ پی ایس ڈی پی سے بلوچستان میں پانی کے 41 منصوبےمکمل کیے، جن کی لاگت 45 ارب روپے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت بلوچستان میں 21 منصوبے جاری ہیں۔