ترکیہ نے منگل کے روز لبنان میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کو “غیر قانونی حملے کی کوشش” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور اس سے فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “یہ حملہ جلد از جلد ختم ہونا چاہیے اور اسرائیلی فوجیوں کو لبنانی سرزمین سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔”اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے فوجی منگل کو زمینی کارروائی شروع کرنے کے بعد لبنان میں شدید جھڑپوں میں مصروف تھے۔ ایک ہفتے کے فضائی حملوں کے بعد ان جھڑپوں سے تنازعے کو مہمیز ملی جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔زمینی حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیل نے جنوبی بیروت، دمشق اور غزہ کو نشانہ بنایا حالانکہ علاقائی انتشار سے بچنے کے لیے اس سے بین الاقوامی سطح پر تحمل سے کام لینے کے مطالبات کیے گئے ہیں۔وزارتِ خارجہ نے کہا کہ لبنان پر زمینی حملہ کر کے اس ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرنا اسرائیل کی جانب سے ایک غیر قانونی حملے کی کوشش ہے۔انقرہ نے خبردار کیا کہ اس سے تارکینِ وطن کی ایک نئی لہر شروع ہونے کا امکان ہے۔وزارت نے کہا، “حملے کی اس خطرناک کوشش کے نتیجے میں اس بات کا قوی امکان ہے کہ نقلِ مکانی کی ایک نئی لہر ابھرے گی اور انتہا پسند پوری دنیا میں اپنی جگہ بنا لیں گے۔”ترکیہ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ “بین الاقوامی قانون کی تعمیل کرے اور ضروری اقدامات کرے۔”