پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھیڑ بکریوں کی طرح پیچھے چلنے والے جیل میں بیٹھے شخص سے پوچھیں کہ خیبر پختونخوا کیلئے کیا کیا ہے؟
بانی پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہتا تھا گلے میں رسا ڈال کر جیل میں ڈالوں گا، اتنے بڑے بول مت بولا کرو، یہ مار دھاڑ میں نمبر ون اور کارکردگی میں صفر ہیں۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ بھیڑ بکریوں کی طرح پیچھے چلنے والے اس سے پوچھیں 50 لاکھ گھر کہاں ہیں؟ دھرنوں کی سیاست اور ان لوگوں نے آج پاکستان کو یہ دن دکھایا ہے، کیا ہم نے یہ موٹرویز احتجاج کیلئے بنائی ہیں؟
نواز شریف نے کہا کہ 5 ججوں نے 25 کروڑ عوام کے وزیراعظم کو نکالا کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، ثاقب نثار کی آڈیو آج بھی میرے پاس ہے کہ نواز شریف کو نکالنا اور بانی پی ٹی آئی کو لانا ہے، ہمارے کسی بھی دور کو مکمل نہیں کرنے دیا گیا، کون سی ایسی جماعت ہے جس نے اتنا کام کیا ہو جتنا ن لیگ نے کیا۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ کے پی کے لوگ علاج کیلئے پنجاب آتے ہیں تو ہم انہیں سینے سے لگاتے ہیں، کے پی میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں، بلین ٹری منصوبہ کہاں ہے، وہ آنسو گیس کے شیل لے کر پنجاب میں آتے ہیں، اتنے بڑے جنھوں نے وعدے کیے کونسا وعدہ وفا کیا۔
نواز شریف نے کہا کہ “اپنی چھت اپنا گھر پروگرام” کے تحت قرض پر کوئی سود نہیں لیا جا رہا، مجھے اس پروگرام کے اجراء کی بہت خوشی ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، اسکیم بنتے وقت مجھے جب مریم نواز نے بتایا اس وقت بھی بہت خوشی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں عوام کا پیسا عوام پر خرچ ہونا چاہیے، یہ اس کی بہترین مثال ہے، یہ اسکیم بلاسود قرض کی بہترین مثال ہے، ایک کمرہ بھی بنانا ہو تو انسان پریشان ہوتا ہے پیسے کہاں سے آئیں گے، ملک میں کام کیا جاتا اور کام کرنے دیاجاتا تو آج کوئی بے گھر نہ ہوتا، آج ملکی آبادی کا ایک بڑا حصہ اپنے گھروں سے محروم ہے۔ میرے پہلے دور میں اس طرح کی بہت اسکیمیں شروع کی گئی تھیں، مجھے کسی جماعت کا ن لیگ جتنا کام بتائیں سننے کو تیار ہوں۔
نواز شریف نے کہا کہ دہشتگردی ن لیگ نے ختم کی، ملک کو ایٹمی قوت ن لیگ نے بنایا، پنجاب میں بجلی سستی ہورہی ہے، مریم نواز کی حکومت کو دل کی گہرائی سے شاباش دیتا ہوں، ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتے ہیں ہمارے مخالفین اسے دوبارہ لے آتے ہیں، کیا کبھی یہ ہدایت ملی کہ اپنا گھر اسکیم کے پی میں شروع کریں۔
نواز شریف نے کہا کہ 1990 کا میری حکومت کا مومینٹم رہتا تو دنیا آج رشک سے دیکھ رہی ہوتی، یاد رکھو اس دنیا میں جو کرو گے وہ بھرو گے، میں سمجھتا ہوں ایسے عناصر کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے، اللّٰہ تعالیٰ سے معافی مانگو، بڑے بول مت بولو، عاجزی سیکھو، آپ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں، پوچھا کبھی اتنے اچھے کام ہو رہے تھے کیوں نکالا، کبھی اپنے آپ سے پوچھا مجھے کیوں نکالا؟