ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی کا کہنا ہے کہ بانیٔ ایم کیو ایم کی بیٹی سیاست میں حصہ لینے وطن آئیں گی تو ایئر پورٹ لینے جاؤں گا، نوجوانوں کو سیاست میں آنا چاہیے۔
کراچی میں رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی نے احتساب عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے مقدمہ نیب کو واپس بھیج دیا ہے، نیب نے کہا ہے کہ کوئی مالی بے قاعدگی نہیں ہوئی، میرے خلاف فرمائشی مقدمات بنائے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ جنہوں نے مقدمہ بنایا وہ بھی کہتے تھے کہ آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، عدالت نے بھی 8 سال ضائع کرنے پر افسوس کا اظہار کیا، میرے خلاف 28 مقدمات بنائے گئے، یومِ حشر پر جعلی مقدمات کا حساب لیا جائے گا، عدالتی نظام کو بہتر ہونا ضروری ہے۔
رؤف صدیقی نے کہا کہ شہری علاقوں کے نوجوان بے روزگار ہیں، ایم کیو ایم پر کریک ڈاؤن کا دوسروں نے فائدہ اٹھایا، سرکاری نوکریوں سے پابندی ختم کی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ مختلف اداروں نے ہمیں بتایا کہ وزراء اور میئر کرپشن میں ملوث ہیں، پارٹی اجلاس میں بھی یہ بات کی گئی۔
رؤف صدیقی کا کہنا ہے کہ میں نے اعتراض کیا کہ ادارے کارروائی کریں، ہمیں کیوں بتا رہے ہیں؟ یہ طریقہ کار غلط ہے کہ گڈ بک کی بنیاد پر کسی کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔