وفاقی وزیرِ امورِ کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے سربراہان پاکستان آ رہے ہیں، یہ پی ٹی آئی سے ہضم نہیں ہو رہا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی والوں نے تو کھل کر کہہ دیا کہ بھارتی وزیرِ خارجہ ہمارے جلسے سے خطاب کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ سوال تو یہ ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور اتنے گھنٹے کہاں غائب تھے اور پھر اچانک صوبائی اسمبلی میں نمودار ہوئے۔
امیر مقام کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین کو جواب دینا ہو گا کہ وہ کہاں اور کس کے ساتھ بیٹھے تھے؟ جب آپ دوڑ دوڑ کے تھک گئے تو فریش ہونے کے لیے کے پی ہاؤس جا پہنچے۔
ان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کی وجہ سے 3 دن جو کاروباری اور جانی نقصان ہوا، ان کے خلاف اس کے مقدمات درج ہونے چاہئیں اور ان سے جواب لیا جانا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست کے وسائل کی بجائے اپنے ذاتی اخراجات پر احتجاج کرتے، اب اس کا جواب دینا ہو گا، یہ پاکستان اور خیبر پختون خوا کے عوام کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔